حسد



ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ اڑنے والے کیڑوں نے آپس میں مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ دراصل ہوا کچھ یوں کہ بھونرا(لیڈی برڈ), مکھی، شہد کی مکھی، تنبوڑی، اور ٹڈی دل (ڈریگن فلائی) باتیں کر رہے تھے۔ سب کا یہی خیال تھا کہ وہی سب سے زیادہ تیز اڑتا ہے۔ باتوں باتوں میں بحث چھڑ گئی۔ آخر فیصلہ یہ ہوا کہ اگلے دن سب اسی جگہ جمع ہوں گے اور کٹی چٹان تک جو سب سے پہلے پہنچا، وہی سب سے تیز اڑتا ہے۔ سب نے حامی بھر لی۔ 

اگلے دن مقررہ وقت پر سب وہاں جمع ہوگئے۔ چیونٹی کو منصف کے فرائض ادا کرنے کے لیے بلایا۔ جب سب  لائن میں کھڑے ہوکر چیونٹی کے اشارے کا انتظار کر رہے تھے تو انہوں نے دیکھا کہ ایک گھونگا (سنیل) بھی ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ وہ سب اس گھونگے کا مذاق اڑانے لگ گئے کہ یہ ہم سے مقابلہ کرنے آیا ہے۔ تیزی کا مقابلہ ہورہا ہے، کوئی سست رفتاری کا مقابلہ نہیں ہے۔ سب کے رویوں اور باتوں سے گھمنڈ اور غرور صاف ظاہر تھا۔ خیر چیونٹی نے اشارہ کیا اور سب کٹی چٹان کی جانب تیز رفتاری سے اڑ پڑے۔ سب کیڑے ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش میں تھے۔ دوسری طرف گھونگا آہستہ آہستہ اپنی منزل کی جانب رواں دواں تھا۔ سست ہونے کی وجہ سے وہ بہت پیچھے رہ گیا تھا۔
 
حسد اور جیت کی لالچ میں مکھی نے شہد کی مکھی کو دھکا دیا۔ تیزرفتاری کی وجہ سے شہد کی مکھی اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی اور ساتھ بہتی نہر میں جاگری۔ جب بھونرے نے دیکھا کہ مکھی نے شہد کی مکھی کو مقابلے سے باہر کردیا ہے اور اسے کوئی سزا نہیں ملی تو اس نے بھی تنبوڑی کو دھکا دیا۔ تنبوڑی نے بہت مشکل سے اپنا توازن برقرار رکھا اور واپس بھونرے کو ڈنگ مار دیا۔ بھونرا زخمی ہوکر زمین پر جا گرا اور مقابلے سے باہر ہو گیا۔ تنبوڑی کو لگا کہ اگر وہ اسی طرح سب کو ڈنگ مار کا زخمی کرتی رہی تو وہ جیت جائے گی۔ اسی لیے اس نے مکھی کو بھی ڈنگ مار کر مقابلے سے باہر کردیا۔ٹڈی دل نے تنبوڑی کے ارادے بھانپ لیے اور محتاط ہوگیا۔ تنبوڑی ٹڈی دل کو ڈنگ مارنے اس کے پاس جاتی تو ٹڈی دل یا  تو اپنی رفتار بڑھا دیتا یا کم کر دیتا تاکہ اس کے ڈنگ سے بچ سکے۔ اسی طرح وہ کافی بار بچ گیا مگر تنبوڑی نے بھی کوشش جاری رکھی اور آخر کار وہ کامیاب ہوگئی۔ ٹڈی دل کو زخمی کرنے کے بعد ابھی وہ غرور میں اسے مڑ کر دیکھ ہی رہی تھی کہ وہ ایک درخت سے جا ٹکرائی اور تیز رفتاری کی وجہ سے اس کا ایک پر ٹوٹ گیا۔ یوں اڑنے والے سب کیڑے اس مقابلے سے باہر ہو گئے۔

 شام ہوگئی اور سب سے سست رفتار گھونگا کٹی چٹان پر پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔

Comments

Popular posts from this blog

وفاداربیوی

الفاظ کی طاقت

معاف کرنا