Posts

Showing posts from June, 2019

ٹھکانہ

Image
کہتے ہیں کہ حکیم لقمان کے پاس عقل آئی تو انہوں نے پوچھا ۔ " تو کون ہے اور کہاں رہتی ہے ؟؟" عقل نے کہا " میں عقل ہوں اور انسان کے سر میں رہتی ہوں۔ پھر شرم آئی تو لقمان نے اس سے پوچھا، تو کون ہے اور کہاں رہتی ہے ؟ اس نے جواب دیا ، میں شرم ہوں اور آنکھ میں رہتی ہوں۔ اسی طرح محبت آئی تو اس سے بھی حکیم لقمان نے پوچھا ، تو کون ہے اور کہاں رہتی ہے ؟ اس نے جواب دیا ، میں محبت ہوں اور انسان کے دل میرا مسکن ہے ۔ اب تقدیر آئی تو اس سے بھی پوچھا کہ " تو کون ہے اور کہاں رہتی ہے "؟ تقدیر کہنے لگی، میں تقدیر ہوں اور انسان کے سر میں رہتی ہوں "۔ لقمان نے کہا " وہ تو عقل کا نشیمن ہے "۔ عقل بولی ، جب تقدیر آتی ہے تو میں رخصت ہو جاتی ہوں "۔ اب عشق آیا اس سے دریافت کیا گیا ، " تو کون ہے اور کہاں رہتا ہے "؟ جواب ملا، میں عشق ہوں اور انسان کی آنکھ میں رہتا ہوں"- لقمان نے کہا، وہاں تو شرم رہتی ہے - اس نے جواب دیا جب عشق آتا ہے تو شرم چلی جاتی ہے "۔ آخر میں لالچ آیا ، اس سے بھی پوچھا ، " تو کون ہے اور کہاں رہتا

خوداعتمادی

Image
عبداللہ کا نئے سکول میں پہلا دن تھا۔ وہ بہت پر جوش تھا۔ ایک دن پہلے ہی وہ اپنے لیے نیا یونیفارم، کارٹون والی بوتل اور ساری کتابیں لایا تھا۔ عبداللہ کے ابو امام مسجد تھے اور ساتھ ہی بہت اچھے مقرر تھے۔ جب وہ تقریر کرتے تو ان کی آواز میں ایک گرج ہوتی اور الفاظ میں ایسا جادو ہوتا کہ دور دور سے لوگ ان کی تقریر سننے آتے۔ عبداللہ کی بھی خواہش تھی کہ وہ اپنے ابو کی طرح مقرر بنتا مگر اس میں ایک مسئلہ تھا کہ وہ یہ کہ عبداللہ بولتے ہوئے ہکلاتا تھا۔  عبداللہ صبح بہت خوش خوش اٹھا۔ اپنے ابو کے ساتھ جا کر مسجد میں نماز ادا کی واپس آ کر ناشتہ کیا اور سکول جانے کے لیے تیار ہونے لگا۔ اس نے نیا یونیفارم پہنا، جوتے پہنے اور کنگھی کی۔ اس کا بستہ امی نے پہلے ہی تیار کر کے رکھا ہوا تھا۔ عبداللہ نے بستہ پہنا اور امی کی دعائیں لے کر اپنے ابو کے ساتھ سکول کی طرف چل پڑا۔ وہ سارا راستہ اپنے ابو سے باتیں کرتا گیا۔ عبداللہ کی خوشی اس کے چہرے پر صاف ظاہر تھی۔ عبداللہ کو سکول چھوڑ کر اس کے ابو واپس آ گئے۔ عبداللہ کلاس میں جا کر بیٹھ گیا۔ جب استانی جی آئیں تو انہوں نے سب سے اپنا اپنا تعارف کروانے کا کہا۔ ج

لالچ

Image
پچھلے سال گرمیوں کی بات ہے میں اور میرے کزنز چھٹیوں میں اپنے گاؤں گئے۔ ہم نے سوچا کہ صبح جلدی گھر سے روانہ ہوں گے تاکہ وقت پر پہنچ جائیں اس سے یہ ہم صبح سات بجے والی گاڑی پر سوار ہو گئے۔ گاؤں میں ہمارے دادا جان کا فارم ہاؤس تھا ہمارے لئے وہاں پر رہنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ سارے راستے ہم نے خوب مزے کیے اور حسین نظاروں سے بھی لطف اندوز ہوئے۔   ہم تقریبا رات کے 9 بجے اپنی منزل پر پہنچ گئے۔ وہاں پر ملازم ہماری خدمت کے لئے موجود تھے۔ چونکہ رات ہوتی تھی اور ہم سارا دن کے سفر سے تھکے ہوئے بھی تھے اس لیے کھانا کھا کر سو گئے۔ صبح دس بجے سب اٹھے اور ناشتہ کرنے کے لیے میز پر اکٹھے ہوئے۔ وہاں سب نے مل کر یہ فیصلہ کیا کہ ابھی ناشتے کے بعد سب گھومنے کے لئے نکلیں گے۔ سیر کا آغاز کرنے کے لیے ہم نے سب سے حسین جگہ کا انتخاب کیا۔ ناشتے کے بعد سب گھومنے کے لیے نکلے۔ تھوڑی دیر بعد ہم اس جگہ پہنچ گئے۔ اس دن موسم خوشگوار تھا اور اس جگہ تو ویسے بھی پانی بہہ رہا تھا۔ میرے ایک کزن کو تصویر کشی کا بہت شوق تھا۔ وہ اس شوق کی تکمیل کے لیے اس جگہ کی تصویریں بنانے لگا۔ میں اور میرا ایک اور کزن ارسلان ہ

پریشانی کا بدلا

Image
ایک  دفعہ ایک مزدور سارے دن کی ناکامی پر گھر جارہا تھا ، سارا دن اسے کوئی بھی ایسا کام نہ مل سکا جسے کر کے وہ کچھ پیسے حاصل کر سکے اور گھر والوں کے کھانے کے لیے کچھ خرید سکے ، وہ اسی سوچ اور پریشانی میں چلتا جا رہا تھا کہ آج گزارا کیسے ہوگا کہ رستے میں حضرت ابراہیم بن ادھم رحمتہ اللہ ملے ، اس مزدور نے حضرت کو دیکھ کر کہا کہ حضرت آپ کتنے آسودہ حال ہیں ، کتنے خوش اور مطمئن ہیں۔ کوئی پریشانی نہیں کوئی دکھ نہیں اور ایک میں ہوں کہ شب و روز مصائب اور پریشانی میں مبتلا رہتا ہوں۔ حضرت ابراہیم بن ادھم رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اچھا ایسا کرو کہ میری ساری زندگی کی عبادات اور صدقات کا ثواب تم لے لو اور مجھے صرف آج کے دن کی پریشانی پر ملنے والا اجر دے دو۔ یہ سن کر اس مزدور کی پریشانی ختم ہو گئی اور وہ مطمئن ہو گیا۔  اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہم ہر طرف سے پریشانیوں میں گھر جاتے ہیں۔ جس کام کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں اسی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لاکھ کوششوں کے باوجود بھی کچھ ٹھیک نہیں ہوتا۔ ہم ان پریشانیوں سے گھبرا جاتے ہیں جب کہ اللہ تعالی ہمیں پریشانیوں کے بدلے اجر و ثواب عطا ک
Image

وقت کی قدر

Image
یہ یونیورسٹی کے دنوں کی بات ہے۔ ہم تین دوست تھے ۔ میں ہمزہ اور احمد۔میں اور احمد پڑھائی کے معاملے میں لاپرواہی نہیں برتتے تھے مگر حمزہ کافی لاپرواہ تھا ۔ اسے پڑھائی میں کوئی خاص دلچسپی نہ تھی۔اسے اپنی نیند بہت پیاری تھی ۔وہ اکثر اپنی نیند پوری کرنے کے لیے یونیورسٹی سے چھٹی کر لیتا تھا۔ ہم جیسے تیسے کر کے اس کی حاضری تو لگوا دیتے پر ہم اس کو سمجھاتے کہ یہ وقت بہت قیمتی ہے۔ اس وقت کو ضائع مت کرو یہ وقت چلا گیا تو واپس نہیں آئے گا۔ مگر وہ ہماری باتیں ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتا اور ہمشہ یہی کہتا کہ کچھ نہیں ہوتا یار ۔وہ اسائمنٹ اور پراجیکٹ وغیرہ بھی ہم لوگوں سے ہی کروا لیتا تھا۔غرض یہ کہ وہ کوئی کام بھی خود نہ کرتا ۔اگر کس  دن زیادہ دھوپ ہوتی تو بھی وہ چھٹی کر لیتا اور اگر بارش ہوتی تو بھی وہ چھٹی کر لیتا۔ امتحان میں بھی وہ نقل کر کے پاس ہو جاتا ۔اس وقت اس کو دیکھ کر ہم سوچتے تھے کہ یار اس کے مزے ہیں جب دل چاہا یونیورسٹی سے چھٹی کر لی اور امتحان میں بھی پاس ہو جاتا ہے۔ اس طرح کرتے کرتے یونیورسٹی سے فارغ ہو کر ڈگری لینے کے بعد نوکری کا وقت آیا تو ہم نے اپنی ڈگری سے

وقت کی پابندی

Image
اسد ایک بہت ہی لائق اور ہونہار طالب علم تھا۔مگر اس کی ایک بری عادت تھی کہ وہ کوئی بھی کام اسی وقت نہ کرتا بلکہ ٹالتا رہتا ۔ایک بار ہوا کچھ یوں کہ اسکے سکول کے پرنسپل نے علان کیا کہ کل سب سکول کی طرف سے پکنک منانے ساحل سمندر پر جائیں گے۔اسد کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی کیونکہ دوستوں کے ساتھ پکنک منانے کا بہت مزہ آتا ہے ۔پرنسپل نے سب بچوں کو ہدایت کی کہ کل وہ اپنے ساتھ اپنے والدین کا اجازت نامہ ضرور لایں ۔جس بچے کے پاس اجازت نامہ نہیں ہو گا وہ پکنک پر نہیں جا سکے گا۔اسد چھوٹی کے بعد خوشی خوشی گھر پہنچا اور امی سے کہا کہ وہ لوگ کل سکول کی طرف سے پکنک پر جا رہےہیں اس لیے آپ مجھے جلدی سے اجازت نامہ لکھ کر دے دیں ۔ امی نے کہا کہ اچھا میں اجازت نامہ تو لکھ دوں گی مگر پہلے تم یونیفارم کی دوسری قمیض لا دو اس کی جیب پھٹی ہوئی ہے۔ اسد نے حسبِ عادت امی کی یہ بات سنی ان سنی کر دی اور فریج میں کھانے پینے کی چیزں تلاش کرنے لگا ۔ امی نے اجازت نامہ لکھ کر اسد کو آواز دی کہ وہ اجازت نامہ اپنے پاس رکھ لے ورنا وہ بھول جائے گا اور اپنی قمیض بھی دے دے تاکہ وہ اس کی جیب سی سکیں ۔ اس
Image
Image
  "There are two types of people who will tell you that you cannot make a difference in this world: those who are afraid to try and those who are afraid you will succeed." -- Ray Goforth
Image

برکت

Image
یہ ان دنوں کا واقعہ ہے جب ہمارے کاروبار میں مندی تھی اور لاکھ کوششوں کے باوجود بھی حالات ٹھیک نہیں ہو رہے تھے ۔ تب میرے والد صاحب نے مجھے اپنے ایک دوست کے ہاں نوکری کرنے کا کہا اور اپنے دوست سے بات بھی کر لی ۔کیونکہ وہ آنکل ہمارے حالات سے اچھی طرح واقف تھے اس لیے انہوں نے اپنے دفتر میں میری تعلیم اور قابلیت کے مطابق ایک جگہ خالی کروا دی۔ میرے والد صاحب اور ان کے دوست نے ایک ساتھ ہی کاروباری دنیا میں قدم رکھا تھا مگر ہمارا کاروبار کبھی مستحکم نہ ہو سکا جب کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میرے والد صاحب کے دوست کا کاروبار نہ صرف مستحکم ہوا بلکہ کامیابی کی بلندیوں تک گیا ۔ میرے والد صاحب کے ان دوست کے ساتھ ہمارے خاندانی تعلقات تھے۔ اس لیے انکل نے مجھے ہاسٹل وغیرہ میں رہنے کے بجائے اپنے گھر میں رہنے کا کہا۔ شفٹنگ کے اگلے ہی دن میں نے دفتر جانا شروع کر دیا۔ چند ہی دنوں میں میں نے محسوس کیا کہ انکل کا رویہ اپنے ملازمین کے ساتھ بہت دوستانہ ہے۔ وہ اپنے ملازمین کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں اور ان کے ساتھ کچھ وقت گزارتے ہیں جس میں وہ ان کے مسائل سنتے ہیں اور ان مسائل کا حل نکالتے ہی
Image

معاف کرنا

Image
میرا دوست احمد ایک نئے محلے میں شفٹ ہوا۔ شفٹنگ وغیرہ سے فارغ ہو کر اس نے مجھے اپنے گھر دعوت پر بلایا۔ چونکہ وہ نئے گھر گیا تھا اور میں پہلی بار اس کے گھر جا رہا تھا تو میں نے خالی ہاتھ جانا مناسب نہ سمجھا۔ اس لیۓ میں موسمی پھل لے کر اس کے گھر دعوت پر پہنچ گیا۔ دعوت میں اس نے پرتکلف اہتمام کیا ہوا تھا۔ کھانے کی میز پر ہم اپنی باتیں کرنے لگ گئے۔ میں نے اس سے اس کے نئے محلے داروں کے بارے میں پوچھا تو اس نے ایک بہت ہی عجیب بات بتائی کہ اس کے پڑوس میں ایک صاحب رہتے ہیں تقریباً 50۔55 کے قریب ان کی عمر ہے اور وہ تھوڑے سے دماغی مریض معلوم ہوتے ہیں۔ مجھے ان کے بارے میں تجسس ہوا کہ ان کے اس دماغی مرض کے پیچھے اصل واقعہ کیا ہے۔ میں نے طے کیا کہ جا کر ان صاحب سے ملاقات کروں گا اور ان سے بات چیت کروں گا اور باتوں باتوں میں ان سے پوچھوں گا کہ ان کی ایسی حالت کیوں ہے۔ خیر کھانے کے بعد چاۓ پی کر میں واپس اپنے گھر کو روانہ ہو گیا مگر دماغ ان صاحب پر ہی اٹکا ہوا تھا۔ اگلے دن ھی دفتر کے بعد میں ان صاحب کے گھر پہنچ گیا ۔ ان کو بتایا کہ میں ان کے پڑوس میں آ یا ہوں اس لیے آج ان سے ملنے چلا آیا ک
Image